ہزاروں ماہرین تعلیم اور ریزرو فورسز کا نیتن یاہو کے خلاف پٹیشن پر دستخط

تہران - ارنا - غزہ پٹی میں جنگ کے جاری رہنے کی مخالفت کی لہر کے تناظر میں صیہونی یونیورسٹیوں کے اساتذہ اور اس غاصب حکومت کے 8200 انٹیلی جنس یونٹ کے سیکڑوں ریزرو ارکان نے ایک احتجاجی پٹیشن پر دستخط کیے جس میں جنگ کے خاتمے اور سیاسی معاہدے کے ذریعے صیہونی قیدیوں کی واپسی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

صیہونی چینل 12 نے خبردی ہے کہ غزہ میں صیہونی کابینہ کی فوجی پالیسیوں کے خلاف علمی و دانشور طبقے کی جانب سے احتجاج کی لہر ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اعلیٰ تعلیمی اداروں کے تقریباً 2 ہزار فیکلٹی ممبران نے ایک احتجاجی پٹیشن پر دستخط کیے جس میں فوجی آپریشن فوری طور پر روکنے اور قیدیوں کی رہائی کے لیے معاہدے تک پہنچنے کا مطالبہ کیا گیا۔

ماہرین تعلیم کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سیاسی معاہدہ ہی قیدیوں کو بچانے کا واحد راستہ ہے، اور فوجی دباؤ سے ان کی موت کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔

دریں اثنا، صیہونی چینل 13 نے بھی بتایا کہ انٹیلی جنس یونٹ 8200 سے سینکڑوں ریزرو فورسز نے بھی احتجاجی پٹیشن میں حصہ لیا ہے۔

یونٹ 8200 کو صیہونی فوج کی اہم ترین انٹیلی جنس ایجنسیوں میں شمار کیا جاتا ہے اور اس کی کے ریزرو ارکان کا احتجاج میں شامل ہونا فوج کے اندر بڑھتے ہوئے اختلافات کی علامت ہے۔

0 Persons

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .